Three students stuck in Battagram dangling cable car pass class 9 exam

خیبرپختونخوا کے ضلع بٹگرام میں لٹکتی ہوئی کیبل کار میں پھنسے مسافروں میں سے تین بچوں نے نویں جماعت کا امتحان پاس کر لیا ہے۔

تینوں گورنمنٹ ہائی سکول بٹنگی پشتو الائی کے طالب علم ہیں۔

آج کے اوائل میں، کھلی کیبل کار ایک کھائی میں آدھے راستے میں پھنس گئی تھی اور دوسری کے ٹوٹنے کے بعد ایک ہی کیبل سے لٹک گئی تھی، جس سے آٹھ افراد 15 گھنٹے سے زیادہ اندر پھنس گئے تھے۔

غروب آفتاب سے قبل فوج کے ہیلی کاپٹر کی مدد سے دو بچوں کو بچا لیا گیا تاہم اندھیرے اور تیز ہوا کے باعث کاپٹر کے ذریعے آپریشن روک دیا گیا۔

فوج نے بعد میں ایک زمینی آپریشن شروع کیا – جس کی قیادت ایس ایس جی کے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) کر رہے تھے – کیبل کار پر موجود باقی پانچ افراد کو متبادل ذرائع سے بازیافت کرنے کے لیے۔

ایک اور کیبل کار — جس کا سائز چھوٹا — لوگوں کو بازیافت کرنے اور ان تک کھانا اور پانی پہنچانے کے لیے اسی کیبل پر لٹکا دیا گیا تھا۔ پاکستانی فوج مدد کے لیے مقامی کیبل کراسنگ کے ماہر کو بھی لے آئی۔

اس جگہ پر موجود ایک ریسکیو اہلکار شارق ریاض خٹک نے رائٹرز کو بتایا کہ صبح سویرے کھلی کیبل کار ایک کھائی میں آدھے راستے میں پھنس گئی اور دوسری کے ٹوٹنے کے بعد ایک ہی کیبل سے لٹک گئی۔

واقعے کے بعد پاک آرمی ایوی ایشن اور پاک فضائیہ کے ہیلی کاپٹروں نے ایس ایس جی کے دستوں کے ساتھ ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا۔

خٹک نے کہا کہ علاقے میں تیز ہواؤں کی وجہ سے ریسکیو مشن پیچیدہ تھا اور حقیقت یہ ہے کہ ہیلی کاپٹر کے روٹر بلیڈ سے لفٹ کو مزید غیر مستحکم کرنے کا خطرہ ہے۔

واقعے کی ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسکول کے سات بچے اور ایک مقامی شخص کیبل کار میں بٹنگی گورنمنٹ ہائی اسکول جانے کے لیے جا رہے تھے۔

رپورٹ کے مطابق صبح 7 بج کر 45 منٹ پر گونڈولا کی ایک کیبل ٹوٹ گئی جس کی وجہ سے کیبل کار درمیانی ہوا میں پھنس گئی۔

کیبل کار 6000 فٹ کی بلندی پر ہے۔ ابرار، عرفان، اسامہ، رضوان اللہ، عطاء اللہ، نیاز محمد، شیر نواز اور گل فراز لفٹ کے اندر پھنس گئے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد بٹگرام کے ڈپٹی کمشنر نے ہزارہ کے کمشنر سے رابطہ کیا۔ ڈی سی نے ہیلی کاپٹر کا انتظام کرنے کا کہا۔ مزید برآں وادی کاغان میں مقیم ایس ایس جی ٹیم سے بھی رابطہ کیا گیا جس کے بعد ہیلی کاپٹر 11 بج کر 45 منٹ پر مقام پر پہنچا۔ اس دوران پاک فضائیہ (پی اے ایف) کا ہیلی کاپٹر دوپہر 2 بجے جائے وقوعہ پر پہنچا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ، پولیس اور دو ریسکیو ٹیمیں اس وقت جائے وقوع پر موجود ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ قریبی مراکز صحت میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال (ڈی ایچ کیو) بٹگرام کو بھی ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔

پنجاب کے ڈی جی ریسکیو ڈاکٹر رضوان نصیر کا کہنا تھا کہ ہائیٹ ریسکیو ٹیم بھی اسٹینڈ بائی پر ہے اور مدد کے لیے تیار ہے۔

Leave a Comment